حبِ عنید از واحبہ فاطمہ سلسلہ وار ناول قسط نمبر 02
آج ایک ماہ ہو چلا تھا اسے اس محترمہ سے بات کرتے۔ بات تعارف بے تکلفی سے کافی آگے تک بڑھ چکی تھی۔ وہ یونی سے گھر ایا تھا. فائنل سمسٹر تھا۔ اور فائنل سمسٹر سے پہلے ہی جابز ان کے ہاتھ میں تھیں۔ اس نے گاڑی پورچ میں لگائی۔ اور لاؤنج میں داخل ہوا۔ جہاں زہرا بیگم بیٹھی رات کے کھانے کی تیاری کروا رہیں تھیں۔
اب وہی تو تھا گھر میں ماں کی آنکھ کا تارا۔ باقی تین میں سے بڑا تو شادی کے بعد الگ گجر میں رہتا تھا اور باقی کے دو جابز کی وجہ سے ایک اٹلی تو دوسرا دوبئی میں رہتا تھا۔ بہن کی فانیہ کی شادی تو کوئٹہ میں ان کی خالہ کے گھر ہوئی تھی۔
السلام وعليكم امی،،، اس نے اندر آتے سلام کیا۔ اور رخ اپنے کمرے کی جانب کیا کہ فون مسلسل بج رہا تھا۔ اس نے یس کر کے کان کو لگایا۔
وعلیکم السلام،، تھک گئے ہو گے چائے بھجواؤں؟ زہرا بیگم نے پوچھا۔
نیچے دئے ہوئے آنلان آپشن سے پوری قسط پڑھیں۔
Post a Comment
Post a Comment