Online Urdu Novel Roshan Mohabbatain by Atika Choudary Haveli Based, Cousin Marriage Based, Caring Hero Based, Rude Heroine Based and After Marriage Love Story Based Online Reading Urdu Novel Downloadable in Free Pdf format Complete Posted on Novel Bank.
میں عدینہ سے شادی نہیں کر سکتا بابا جان! عثمان شاہ نے یک لخت ان کی بات کاٹی تھی۔
اور بابا جان یہ سب سننے کی توقع نہیں تھے کر رہے کچھ لمحے تو وہ بول ہی نہ سکے۔
"میں کسی اور کو پسند کرتا ہوں بابا جان آج اسی موقع پر آپ سے بات کرنا چاہتا تھا میرے دوست مرتضیٰ کو تو آپ جانتے ہی ہیں وہ جو پچھلی دفعہ گاؤں آیا تھا لائبہ اس کی چھوٹی بہن ہے، اور پھر ہم ایک دوسرے کو بہت چاہتے ہیں باباجان! وہ بہت اچھی لڑکی ہے ہم دونوں کے بیچ بہت انڈراسٹینڈنگ ہے"، عثمان شاہ نے لجاجت سے مخاطب کیا۔
"کیا وہ عدینہ سے بھی زیادہ اچھی ہے"،انہوں نے سرد لہجے میں استفسار کیا۔
"عدینہ کے ساتھ اس کا کیا موازنہ"،عثمان شاہ جھنجھلا کر بولا۔
"ہاں عدینہ کے ساتھ ایسی ویسی لڑکی کے ساتھ کیا مقابلہ کیا جاسکتا تھا"،انہوں نے ہنکار بھرا۔
"ایسی ویسی سے آپ کی کیا مراد ہے"،عثمان شاہ نے چٹخ کر کہا۔
"میں فضول بحث نہیں کرنا چاہتا عثمان! تمہاری شادی عدینہ سے ہی ہو گی یہ تمہاری مرحومہ ماں کا فیصلہ تھا اور میرا بھی یہ ہی فیصلہ ہے"،انہوں نے بے لچک انداز میں بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔
"میں نے عدینہ کو کبھی اس نظر سے دیکھا ہی نہیں وہ میری کزن ہے اور بہت اچھی دوست"۔
"میں نے اور تمہاری مرحومہ ماں نے بچپن سے ہی یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ عدینہ ہی تمہاری دلہن بنے گی لیکن اس وقت وہ مناسب وقت نہ تھا بات کرنے کا،عدینہ اسی گھر میں پل کر بڑھی ہوئی ہے ہم نہیں چاہتے کہ تم دونوں کے بیچ کوئی جھجک پیدا ہو لیکن اب احساس ہو رہا ہے ہم غلطی پر تھے۔
اگر تمہیں پہلے علم ہوتا عدینہ نے ہی تمہاری شریکِ حیات بننا ہے تو تم کسی اور لڑکی کی جانب متوجہ ہی نہ ہوتے خیر جو ہوا سو ہوا ،اب بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے جس وقتی پسندیدگی کو تم محبت کا نام دے رہے ہو اس سے جلد از جلد پیچھا چھڑا لو،تمہاری شادی عدینہ سے ہی ہوگی یہ میرا اٹل فیصلا ہے اور میں اس پر بحث نہیں کرنا چاہتا"۔
کس بے نیازی سے بابا جان نے حکم صادر کیا تھا عثمان شاہ بے بسی سے دیکھتا رہ گیا وہ سیدھا عدینہ کے پاس ہی گیا۔
Post a Comment
Post a Comment