Sharabi by Tania Tahir Novel Complete Pdf Download


Online Urdu Novel Sharabi by Tania Tahir. Rude Hero Based, Haveli Based and Romantic Urdu Novel Downloadable in Free Pdf format Tania Tahir Complete Novel Posted on Novel Bank.

اسکی انکھ کھلی تو سیدھی نگاہ اپنےمقابل سائیڈ پر گئی
وہ وہاں نہیں تھا۔۔ حیا ایکدم اٹھی تو اسکا سر گھوم گیا…. 
رات کا ایک ایک منظر آنکھوں میں لہرا گیا اوراسے اندازا ہوا کہ اسے اپنی نیند پوری کرنی چاہیے۔۔۔
کیونکہ بلاشبہ اسنے اسے سونے نہیں دیا تھا.. 
وہ کسلمندی سے پھر سے لیٹ گئی اور اپنی آنکھیں بند کرتی کہ اسے باہر سے آوازیں آنے لگی۔۔۔
اف اس ادمی کو ایک لمحے تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا۔۔۔
اسنے سوچا اور دانت بھینچ لیے…  غصہ الگ ہی آیا…  
بیٹا اپ رہنے دو۔۔۔ امی کی آواز اسکے کانوں میں پڑ رہی تھی۔۔۔
جبکہ کافی اٹھا پٹخ بھی تھی مگر حیا باہر نہیں گئی۔۔۔ 
اول تو اسکے لیے اٹھنا محال تھا دوسرا۔۔۔ اپنے بے ترتیب حلیے کو سمبھالتے سمبھالتے اسے وقت لگ جانا تھا تبھی وہ لیٹی رہی باہر شور بھی ختم ہو گیا تھا۔ ۔۔۔
تبھی نیند کا احساس غالب انے لگا…  تو اچانک ہی دھاڑ سے دروازہ کھلا۔۔۔۔
وہ ہڑبڑا گئی۔۔۔
کیا مصیبت ہے۔۔۔ وارث کو دیکھتے ہوئے وہ چڑ کر بولی… 
تمھارا تل۔۔ وہ مزے سے کہتا۔۔۔ حیا کو انکھ مار گیا۔۔ جبکہ حیا۔۔۔ کا دل دھڑک اٹھا اسنے سر تک چادر تان لی…. 
براونی اٹھو.. میں نے کچھ بنایا ہے۔۔۔۔ اسنے کہا اور ڈش ٹیبل پر رکھی مگر حیا میڈیم کے نخرے گویا آسمان کو چھو رہے تھے۔۔۔
مگر بھلہ یہ وارث کے سامنے چل سکتے تھے۔۔۔ وہ دو قدم میں ہی اس تک پہنچا اور اس پر سے چادر کھینچ کر اس سے پہلے پوری اتارتا۔۔۔ حیا نے جلدی سے پکڑ لی۔۔۔
وارث" وہ آنکھیں دکھانے لگی۔۔۔
کیوں۔۔  کیا چاہتی ہو جو ابھی تک بستر میں ہو۔ وہ زچ کرنے پر اتر آیا تھا حیا نے چادر کھینچ لی۔۔۔ 
آپ ایک نمبر کے اوارہ لفنگے ہیں۔۔۔حیا نے چادر جھٹکتے کہا  
رومینٹک بھی" وہ ونک دیتا پھر سے ناشتے کی جانب چلا گیا جبکہ حیا کا دل ایک بار پھر سے…  عجب لے پر دھڑکا… 
تم نے مزید دیر کی تو میں تمھارے لیے نقصان دہ ہوں دیکھ چکی ہو شاید تم"وہ اپنے ناشتے  کے ساتھ انصاف کرنے لگا.. 
حیا کی بھی بھوک مچلی اسنے کب کچھ کھایا تھا رات کو۔۔۔
میں فریش ہوں گی۔۔۔ وہ خود کو سمیٹتی چادر سے ڈھانپتی اٹھی۔۔۔ جبکہ وارث نے سنجیدگی سے دیکھا۔۔۔ اور اسکا ہاتھ پکڑ کر اپنے بلکل ساتھ بیٹھا لیا۔۔۔
بعد میں ہونا پہلے میرے ناشتے کی تعریف کرو۔۔۔" وہ اسکے منہ میں انڈے کا ٹکڑا ڈالتے ہوئے بولا۔۔۔ 
جبکہ حیا۔۔۔ اتنا اچھا بنے ہونے پر حیران تھی۔۔۔  
اب بولو بھی کچھ" وارث تعریف سننے کو بے چین ہوا۔  
حیا کو ہنسی آگئی۔ ۔ 
اچھا ہے "اسنے کہا تو وہ مسکرا دیا… 
میں اکثر کوکنگ کر لیتا تھا۔۔۔ پہلے مجبوری تھی پھر مزہ آنے لگا۔۔۔۔ وہ لاشعوری طور پر اسے اپنے ہاتھوں سے ناشتہ کروا رہا تھا.. حیا.. بے حد خوشی محسوس کر رہی تھی 
اسنے اسکے بازو میں ہاتھ ڈال لیا…  اسے لگا وہ جھٹک دے گا مگر وارث نے ایسا کچھ نہیں کیا 
اپ اتنے اچھے کب سے ہو گئے" وہ ناشتہ کرتے ساتھ بولی  
ہاں میں کبھی کبھی روٹین سے ہٹ کر اڈونچر کر لیتا ہوں.. اور یہ سب میرے لیے مزے دار اڈونچر ہے" وہ کافی کا کپ لیتا 
پیچھے ٹیک لگا گیا.. جبکہ حیا.. نے اسکی جانب دیکھا…  
تم کھاو "اسنے اشارہ کیا تو حیا نے نفی کی…  
تو آپکے کسی بھی عمل میں اپنائیت محبت کا عنصر نہیں "وہ پوچھنے لگی…  
براونی تم.. اپنائیت محبت کی باتیں مجھ سے مت کیا کرو… " وارث نے ایک گھونٹ بھرا…. 
تو کس سے کرو کون ہے میرا جس کا ساتھ میرے لیے ہے اپ تو ہر کہانی کو پانی پر لکھ رہے ہیں. کسی دن طوفان آئے گا اور وہ سب لفظ مٹ جائیں گے تب میں کہاں جاو گی وارث…  
" حیا کی آنکھوں بھیگ گئیں…. 
وارث نے کپ رکھ کر اسکی جانب دیکھا…  
اس محبت کے جھنجھٹ میں کیوں بلاوجہ پھنس رہی ہو…  یہ سب جو کل رات کو ہوا.. زیادہ ٹچی مت ہونا عام ہے" اسنے نارملی کہا.. حیا نے حیرت سے دیکھا…. 
ٹھیک ہے آپکے لیے عام ہے تو میں بھی آپکے سٹائل سے زندگی گزاروں گی.. یاد رکھیے گا." وہ غصے سے بولتی اٹھی… 
ٹانگیں بھی توڑ دوں گا میں تمھاری زیادہ ہلکا مت لینا مجھے میں اپنی مرضی کا مالک ہوں…  اور میں اپنی ہی مرضی سے ہر عمل کرتا ہوں.."اسنے سنجیدگی سے کہہ کر اخر میں حیا کی گردن پر موجود تل پر انگلی رکھی جسے حیا نے جھٹک دیا…. 
اور اسکے پاس سے اٹھ گئی
ناشتہ تو کر لو" وہ ہنسا
جبکہ حیا نے جواب دینا ضروری نہیں سمھجا اور واشروم میں بند ہو گئی۔
اس انسان کو سمھجنا۔۔  پھر اسکو سلجھانا بے حد مشکل تھا۔۔۔

Related Posts

Post a Comment